اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستانی سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے آج کے دوست کل کے سیاسی حریف بن جاتے ہیں ایک دوسرے کے خلاف بڑے بڑے الزامات لگاتے ہیں جس کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ ہی پاؤں، اس طرح پی ٹی آئی رہنما نذیر چوہان نے وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر پر الزامات عائد کیے تھے ۔
جس پر انہوں نے بعد میں معافی مانگ لی تھی۔ شہزاد اکبر نے اپنی جماعت پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کر دیا تھا۔ وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اس سلسلے میں اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کیا۔بیان حلفی میں شہزاد اکبر نے کہا کہ مجھے نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا، نذیر چوہان نے اپنی غلطی تسلیم کر لی۔ نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کر لی ہے۔ اسی حوالے سے اب بتایا گیا ہے کہ نذیر چوہان نے گورنر ہاؤس میں شہزاد اکبر کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی۔جہانگیر ترین گروپ کے مزید 13 ارکان وزیراعظم سے معافی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ارکان وزیراعظم عمران خان کے قریبی پارٹی رہنماؤں کے ذریعے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان میں سے 9 کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ترین گروپ کے رہنماؤں کے لیے معافی مشکل لگ رہی ہے۔ان ارکان کو آئندہ انتخابات میں پارٹی کا ٹکٹ نہیں ملے گا۔۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی سیکریٹری اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔شہزاد اکبرکی جانب سے 20 مئی کو لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ۔