واقعے سے متعلق ٹی وی پر دیکھا تو کہا کہ یہ تو ہماری …..متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کے والد کا بیان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مینار پاکستان پر نشانہ بننے والی عائشہ اکرم سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون عائشہ اکرم پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔عائشہ اکرم کی اسپتال میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک بنانے کی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق عائشہ اکرم کو دوران ڈیوٹی موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹس بھی جاری ہو چکا ہے۔عائشہ اکرم پی آئی سی کی ایمر جنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔عائشہ تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس ڈیوٹی انجام دے چکی ہیں۔واضح رہے کہ یوم پاکستان پر ٹک ٹاکر کے ساتھ لڑکوں کے ہجوم نے بدتمیزی کی تھی اور ہراساں کیا تھا جس کے بعد متاثرہ خاتون نے پولیس میں 400لوگوں کے خلاف مقد مہ درج کروایا۔ جب کہ عائشہ اکرم کے والدین گہرے صدمے سے دوچار ہو گئے ہیں جبکہ والدہ بات کرنے سے بھی قاصر ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عائشہ کی والدہ صدمے میں ہیں اور بات بھی نہیں کر سکیں۔جبکہ عائشہ کے والد کا کہنا ہے کہ ہم نے واقعے سے متعلق ٹی وی پر دیکھا۔ٹی وی پر واقعہ سے متعلق چل رہا تھا تو دیکھا کہ یہ تو ہماری بچی ہے۔ بچی نے بتایا کہ پولیس واقعے کے تین گھنٹے بعد پہنچی۔جبکہ عائشہ اکرم کا کہنا ہے کہ وہ ملزمان کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہیں،وہ گرفتار ملزمان کی شناخت کے لیے بھی تیار ہیں۔دوسری جانب ملزمان کی گرفتاری اور شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔بتایا گیا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں سیف سٹی کے کیمرے بھی خراب نکلے۔ ⁠ذرائع کے مطابق کیس کی تفتیش میں سیف سٹی کے کیمرے پولیس کیلئے معاون ثابت نہ ہو سکے جس کے بعد پولیس سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کو شناخت کر رہی ہے۔

Leave a Comment