اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) افغانستان میں دو ماہ تک جاری رہنے والی طالب، ان اور حکومتی فورسز کی لڑائی کے بعد طالبان آج دارالحکومت کابل میں داخل ہو رہے ہیں ، طالبان کی جانب سے اپنے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو لوگ کابل سے باہر جانا چاہتے ہیں انہیں محفوظ راستہ دیا جائے ۔ دکن ہیرالڈ ویب سائیٹ کے مطابق دوحہ میں موجود طالبان رہنماؤں نے افغانستان میں اپنے لوگوں کو ت، ش، دد سے حتی الامکان بچنے ، خواتین کو محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔۔
طالبان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کابل کو ’طاقت کے ذریعے‘ لینے کا ارادہ نہیں رکھتے کیونکہ اس طرح افغانستان کے دارالحکومت میں فائرنگ کی گونج سنائی دے گی ۔ ویب سائٹ نے کہا کہ تین افغان آفیشل نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ دارالحکومت کے کالکان ، قرا باغ اور پغمان اضلاع میں تھے مگر انہوں نے دارالحکومت پر اس طرح چڑھائی نہیں کی ۔ افغان طالبان نے اپنے لوگوں کو نئی ہدایات جاری کردی ہیں اور کہا ہے کہ کابل کا کنٹرول طاقت کے ذریعے لینے کا کوئی ارادہ نہیں اور اپنے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ ” کابل کے دروازوں پر رہیں، اقتدار کی منتقلی تک شہر میں داخل نہ ہوں، افغان حکومت کابل کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے”۔دی گارجین کے مطابق طالبان ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ ” ہم نہیں چاہتے کہ کنٹرول حاصل کرنے کے دوران ایک بھی معصوم افغان شہری زخمی ہویا م، ارا جائے لیکن ہم نے ابھی سیز فائر کا اعلان نہیں کیا”۔ یاد رہے کہ افغان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ کابل کے تمام اطراف سے طالبان داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔