اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) متحدہ عرب امارات قیامت خیز گرمی کی لپیٹ میں . تفصیلات کے مطابق خلیجی ممالک سال کے سب سے گرم مہینے کے آغاز کے بعد سے قیامت خیز گرمی کی لہر کی زد میں ہیں . متحدہ عرب امارات میں بھی قیامت خیز گرمی پڑ رہی ہے، امارات میں جمعہ کا دن رواں موسم گرما کا سب سے گرم ترین دن ثابت ہوا. بتایا گیا ہے کہ امارات میں العین کے علاقے میں جمعہ کے روز درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد ریکارڈ کیا گیا.
دوسری جانب سعودی عرب میں بھی قیامت خیز گرمی نے لوگوں کو بے حال کر دیا ہے. سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے. خصوصاً یہاں کے صحرائی علاقوں میں اس قدر شدید گرمی پڑتی ہے کہ اس گرم ترین موسم سے نامانوس افراد کے فوری بیمار ہو کر ہلاکت کا خطرہ بھی پیدا ہو جاتا ہے. یہاں کے قدیم باشندے ہی اس قدر شدید موسم کو برداشت کر پاتے ہیں. سعودی عرب میں رمضان المبارک کے دوران اللہ کی رحمت سے موسم بہت خوشگوار رہا ہے. مملکت کے بیشتر علاقوں میں بارشیں ہوتی رہیں، جس کی وجہ سے گرمی کی شدت ایک حد سے زیادہ نہیں بڑھ سکی. تاہم اب سعودیہ میں مقیم افراد شدید گرمی سہنے کے لیے تیار ہو جائیں.سعودی محکمہ موسمیات کے قومی مرکز کے ترجمان حسین القحطانی نے بتایا ہے کہ اس بار مملکت میں موسم گرما شدید ترین ہوگا. خصوصاً اگست کا مہینہ گرم ترین ہوگا. اس بار اگست میں ریکارڈ توڑ گرمی پڑے گی. القحطانی نے بتایا کہ اس بار سب سے زیادہ گرمی جدہ میں پڑے گی جہاں درجہ حرارت 53ڈگری تک پہنچ جانے کا امکان ہے. اس سے پہلے 2010ء میں بھی اس شہر میں چھاؤں میں درجہ حرارت52.3 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا. اس سال دُنیا بھر میں گرمی کے لحاظ سے جدہ دوسرے نمبر پر تھا. جبکہ پہلے نمبر پر سب سے زیادہ گرمی پاکستانی شہر موہنجو داڑو تھا، جہاں درجہ حرارت 53.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا. واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے دو روز میں مملکت میں گرمی کی طاقتور لہر آ رہی ہے، جس کے بعد درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا.سعودی ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ نئی لہر سے سعودیہ کے پانچ علاقے گرمی کی شدید لہر کی لپیٹ میں آ جائیں گے. جن میں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، الربع الخالی، الشرقیہ کے علاقے، ریاض اور قصیم شامل ہیں. اس نئی لہر کے بعد مملکت میں درجہ حرارت 45 ڈگری سے 49 ڈگری تک پہنچ جائے گا۔