اللہ گھرجانے کاشوق ہے چل کرنہیں جاسکتا،تیرکرجائوں گا ملائشیا سے تیرکرمکہ جانے والے نوجوان کے ساتھ کیاہوا؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جس کواللہ تعالیٰ کاگھردیکھنانصیب ہوجائے اس کودنیامیں خوش قسمت سمجھاجاتاہے اوراس موقع کوپانے کے لیے لوگ زندگی بھرکوشش کرتے ہیں محنت کرتے ہیں تاکہ حج یاعمرے کی سعادت ہی نصیب ہوجائے اوروہ اللہ کے حضور پیش ہوجائیں ۔ہرسال دنیابھرسے لاکھوں لوگ اللہ کاگھر دیکھنے جاتے ہیں ۔ مختلف ادوارمیں مختلف مواقعوں پرلوگوں نے مختلف سفری طریقے اختیارکیے کوئی پیدل گیاتوکوئی گیاگھوڑوں پرتوکسی نے سمندری جہاز کاسہارالیااورکسی نے ہوائی جہاز کا۔

لیکن ملائیشیاکے 28سالہ نوجوان نے مکہ جانے کے لیے ایساقدم اٹھادیاکہ جان کرسب حیران رہ گئے ۔البتہ وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہ ہوسکاجب اس نے سمندرمیں چھلانگ لگائی تومقامی لوگوں نے فورپولیس کواطلاع دی کچھ دورتیرکرجانے کے بعد یہ پکڑا گیاپولیس نے پوچھاایساکیوں کیاجس پراس نے کہامجھے اللہ کے گھرجانے کاشوق ہے مجھے نہ روکومجھے جانے دو میرے پاس جانے کاکوئی ذریعہ نہیں ہے۔ جبکہ سابق صدر مملکت  ممنون حسین علالت کے باعث 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔سابق صدر مملک کے بیٹے ارسلان ممنون کے مطابق ممنون حسین دو ہفتوں سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ وہ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ممنون حسین نے سوگواروں میں بیوہ اور تین بیٹے چھوڑے ہیں۔ ممنون حسین 23 دسمبر 1940 کو آگرہ شہر میں پیدا ہوئے، وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں میں سے ایک تھے اور 2013 سے 2018 تک صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے۔ ان کا خاندان 1947 میں ہجرت کرکے پاکستان آیا۔ ممنون حسین نے جامعہ کراچی سے گریجویشن اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے ماسٹرز کیا۔ 60 کی دہائی میں کراچی میں کاروبار کا آغاز کیا اور بعد میں سیاست میں آگئے۔ صدر مملکت عارف علوی، مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا آفریدی، سابق صدر آصف علی زرداری نے ممنون حسین کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔

Leave a Comment