اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق دبنگ خاتون رہنما حنا ربانی کھر جو کہ جنوبی پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ سے تعلق رکھتی ہیں اور اپنی خوبصورتی کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتی ہیں اور آج کل پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہیں وہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر خارجہ رہ چکی ہیں ۔
کینیڈا میں مقیم اوورسیز پاکستانی پروفیسر نے وزیر اعظم عمران خان کو درخواست دی ہے کہ اس کے بنائے ہوئے کالج کو سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے بھائی ایم این اے رضا ربانی کھر نے ان کے کالج میں تو ڑ پھو ڑ کی ہے۔صحافی فیض اللہ خان کے مطابق محمد رضوان خالد نامی پاکستانی کینیڈین پروفیسر نے درخواست میں کہا ہے کہ اس نے اپنے کولیگز کے ساتھ مل کر مظفر گڑھ میں کالج بنایا جس میں بچوں کو سکالر شپ پر داخلے دینے کا پلان تھا۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی طلبہ کو سکالر شپس دے چکے ہیں لیکن حنا ربانی کھر کے بھائی نے اپنے ملازموں اور سرکاری حکام کے ساتھ آکر کالج میں تو ڑ پھو ڑ کی ہے۔درخواست گزار نے وزیر اعظم کو مخاطب کرکرے کہا کہ ” محترم پرائم منسٹر، آپ فرماتے تھے کہ میری حکومت آئی تو گورے یہاں نوکری کیلئے آئیں گے اور اوورسیز پاکستانی بھی انویسٹمنٹ کریں گے، ہم آپ کی کال پر آگئے، کالج میں دو گورے بھی جاب کیلئے کینیڈا اور امریکہ سے آ رہے ہیں، البتہ حنا ربانی کھر جیسے جاگیر دار اسے روکنا چاہتے ہیں۔” دوسری جانب حکومتی ذرائع نے زلفی بخاری کی وفاقی کابینہ میں واپسی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرائع کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری کی کابینہ میں واپسی کی خبریں بے بنیاد ہیں، وفاقی کابینہ میں زلفی بخاری کی دوبارہ شمولیت ممکن نہیں۔