اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نکاح سے زیادہ خوبصورت کوئی رشتہ نہیں کیونکہ اس میں گواہوں سے زیادہ اللہ کی مرضی شامل ہوتی ہے۔ ہم دونوں دھوکہ کھاگئے میں نے تمہیں اوروں سے مختلف سمجھا اور تم نے مجھے اوروں جیسا سمجھا۔ اس سے بڑھ کر اور لڑکی کےلیے کیا خوشی ہوسکتی ہے۔ کہ ایک لڑکا جو کبھی نماز نہ پڑھتا تھا۔
آج تہجد میں اس کی خوشی کی دعائیں مانگتا ہے شاید کچھ لوگوں کی زندگی صرف دوسروں کا دکھ بانٹنا ہوتا ہے ۔ اور جب ان کی باری آتی ہے تو کوئی بھی ان کے پاس دکھ باٹنے کے لیے نہیں ہوتا۔ کتنی تکلیف ہوتی ہے نہ ۔ جب ہمارے ہی سامنے ہمارے ہی اپنے ، کسی اور کو زندگی بنالیتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم وہ پہلی بار کب اچھی لگی مگر یقین جانو اس کے بعد کبھی وہ بری نہیں لگی مجھے۔ محبت تب ہی تم کرنا کہ جب احساس شامل ہو اگر باتوں میں کرنی ہے محبت کو چھوڑ دو کرنا۔ جب لوگ راستے الگ کرنے کا فیصلہ کرلیتے ہیں تو سب سے پہلے رابطے کم کر دیتے ہیں۔ مجھے نفرت ہے ۔اس احساس سے کہ کوئی مجھے اپنی عادت ڈال کے نظر انداز کررہا ہے۔ مدت ہوئی کے خود سے کہیں لاپتہ ہوں میں ۔ گم راستے میں ہوں یا کوئی راستہ ہوں میں۔ کس کس کو راضی کروگے؟ بس ایک رب کو راضی کرلو سارے مسئلے حل ہوجائیں گے۔ نیت کتنی بھی اچھی ہو دنیا تمہیں تمہارے دکھاوے سے جانتی ہے۔ اور دکھاوا کتنا بھی اچھا ہو رب تمہیں تمہاری نیت سے جانتا ہے۔ کبھی کبھی انسان واقعی ہار جاتا ہے۔ خاموش رہتے رہتے ، صبر کرتے کرتے، امیدیں رکھتے رکھتے ، رشتے نبھاتے نبھاتے ، صفائیاں دیتے دیتے ، اپنوں کو مناتے مناتے ۔ عورت کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ محبت انسان سے شروع کرتی ہے۔ اورخدا پر ختم کردیتی ہے۔
جانتے ہو۔۔۔؟ تمہارا مجھ سے بچھڑنا میری زندگی کا وہ خسارا ہے ۔۔ جو مجھے دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہونے دے گا۔عورت صرف دو جذبوں کی طلب گار ہوتی ہے۔ “عزت اور محبت” اس سے بڑھ کر اس کی کوئی خواہش نہیں ہوتی۔ وقت اورپیار دونوں زندگی میں اہم ہوتے ہیں ۔ وقت کسی کا نہیں ہوتا۔ اور پیا ر ہر کسی سے نہیں ہوتا۔ نصیب جو مل جائے اسے محبت نہیں کہتے۔ محبت تو عبادت ہے اور عبادت کرنی پڑتی ہے ۔سب سے خطرناک ناراضگی وہوتی ہے۔ جس میں آپ اس شخص کو جتاتے نہیں کہ آپ ناراض نہیں اور دل ہی دل میں رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ ایک دن وہ دلوں کا کھوٹ رشتوں کے ٹوٹنے کا سبب بن جاتا ہے۔ مجھے بہت سے لوگوں نےکہا کہ آپ محبت کو ہمیشہ تھوڑا اوپر رکھتے ہیں ۔ بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔ شاید آپ نے اپنی محبت کو پالیا ہے۔ میں نےکہا کہ محبت محبت ہی ہوتی ہے۔ پھر چاہے وہ حاصل ہویالاحاصل ۔ محبت کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ کےنصیب میں لکھ دیا گیا ہو یا پھر آپ نے آسانی سے حاصل کرلی ہو۔ بانو قدسیہ لکھتی ہیں کہ “شادی کا محبت سے کیا تعلق ، کسی کانکاح نامے پر تم نے دیکھا ہے محبت کا خانہ”۔ تو محبت میں کوئی مفاد نہ رکھیں ، سچی محبتیں اکثر لا حاصل ہوا کرتی ہیں۔ کیونکہ سچی محبت ہمیشہ بے لوث ہوتی ہے۔ اگر آپ محبت بھی سو چ کر کریں گے۔ تو میرے خیال سے اس شخص سے آپ کا کوئی مفاد ہوگا۔ محبت نہیں۔۔