اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں آئے روز ایسے ایسے عجیب و غریب واقعات سامنے آ رہے ہیں کہ جان کر کسی کو یقین ہی نہیں آتا آج بھی کراچی میں ایک ایسا ہی واقعہ سامنے آیا ہے۔ شہر قائد کراچی میں ایک اے ٹی ایم مشین سے ہزار روپے کے غلط پرنٹ شدہ نوٹ نے کئی سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔
یہ واقعہ لانڈھی کے علاقے کی ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا جو اپنی تنخواہ نکلوانے اے ٹی ایم مشین پر گئیں لیکن وہاں سے نکلنے والے ہزار روپے کے ایک نوٹ نے انھیں پریشان کردیا۔ نوٹ پر قائد اعظم کی دو تصاویر ہیں جن میں سے ایک پر صرف ٹوپی ہے اور چہرہ غائب ہے۔خاتون کا کہناہے کہ وہ کسی کوبھی یہ نوٹ دیتے ہوئے ڈر رہی ہیں کہ کہیں انھیں جعلی نوٹ بنانے والی نہ سمجھ لیا جائے۔ انھوںنے سٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھ ہوا دھوکا کہیں کسی اور کے ساتھ نہ ہو جائے۔یہاں یہ بات حیران کن ہے کہ بینک انتظامیہ نے مشین میں نوٹ بھرتے ہوئے انھیں نہیں دیکھا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق نوٹ کے اصلی یا نقلی ہونے کی جانچ کی جائے گی اوردونوں صورتوں میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ دوسری جانب ممتاز مفتی عبدالقوی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ایک خفیہ نکاح کر لیا ہے۔صحافی مبشر لقمان کو انٹرویو دیتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے نکاح کے موضوع پر بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے 40 دن پہلے ایک خاتون سے ان کی رضامندی کے بعد نکاح کر لیا ہے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمار ے دین اسلام نے نکاح کو بہت آسان بنایا ہے ، اس لئے میں نے کسی او ر سے نہیں بلکہ صرف خاتون سے پوچھا ہے۔میں نے خاتون سے پوچھا کہ میں آپ سے نکاح کرنا چاہتا ہوں، خاتون نے فوراََ حامی بھر دی جس کے بعد ہم نے بغیر کسی کو بتائے نکاح کر لیا ہے۔