اسلام آباد(نیوز ڈیسک) واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی ووزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے برطانیہ کے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی جس میں پاکستان برطانیہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ۔ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان وطن واپسی اور مجرمان کی حوالگی سے متعلق معاہدوں پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
ملاقات میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ممکنہ پاکستان واپسی پر بھی بات چیت کی گئی، مجرمان کی حوالگی اور وطن واپسی کے معاہدوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔تاہم حکومت کی بڑی سیاسی شکست، برطانیہ نے نواز شریف کو پاکستان واپس بھیجنے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی صابر شاکر کی جانب بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید کی برطانوی ہائی کمشنر سے ہوئی اہم ملاقات میں ن لیگ کے قائد کو ڈی پورٹ کرنے کے مطالبے پر مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ برطانیہ نے نواز شریف کو پاکستان واپس بھیجنے سے انکار کیا ہے۔سینئر صحافی کا بتانا ہے کہ اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی تصدیق کی ہے کہ برطانیہ نے نواز شریف کو ڈی پورٹ کر کے پاکستان واپس بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔ نواز شریف کی پاکستان واپسی سے متعلق اب پاکستان اور برطانیہ دونوں کے درمیان حکومتی سطح پر بات چیت ہو گی۔ ملاقات کے دوران برطانوی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی ایف اے ٹی ایف روڑمیپ علمدرآمدگی پر کارکردگی بہت شاندارہے۔انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر برطانیہ پاکستان کی مکمل حمایت کریگا۔ اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان نے ایف اےٹی ایف روڑمیپ پر 27 میں سے 24 نکات پر مکمل عمل کیا ہے،برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات بہت دیرینہ ہیں۔