اسلام آباد(نیوز ڈیسک) واضح رہے کہ دوران تفتیش مفتی عزیز الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہوں نے طالب علم سے صلح کی کوشش بھی کی اور اس کے لئے انہوں نے اس کے والدین کو لاہور بھی بلوایا لیکن ایف آئی آر کے بعد کیونکہ پولیس انہیں تلاش کر رہی تھی۔
اس لئے وہ روپوش ہو گئے اور لڑکے کے والدین سے ملاقات نہ ہو سکی۔ واضح رہے کہ مدرسے میں طالب علم کے ساتھی ویڈیو کیس کے مرکزی ملزم مفتی عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کر لیا۔ مفتی عزیزالرحمان نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ طالب علم سے اس فعل کی ویڈیو میری ہی ہے، مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں اس پر شرمندہ ہوں، متاثرہ بچے صابر شاہ نے چھپ کر ویڈیو بنائی جس کا مجھے علم نہ تھا، اور مجھے پتہ چلا تو میں نے اسے ویڈیو وائرل کرنے سے منع کیا تاہم میرے منع کرنے کے باوجود اس نے ویڈیو وائرل کر دی، اور ویڈیو وائرل ہونے پر میرے بیٹوں نے اسے ڈانٹا بھی تھا۔ لاہور میں مدرسے جامعہ منظورالاسلام سے منسلک مفتی عزیز الرحمن کی ویڈیو لیک ہوئی تھی، جس میں وہ بچے کے ساتھ برا کام کرتے ہوئے دکھائی دیئے، جب کہ معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کا مدرسہ طالبعلم سے نامناسب عمل کے جرم میں گرفتار عزیز الرحمٰن کے معاملے پر ردعمل کا اظہار ۔ پاکستانی ٹک ٹاک سٹار و اداکارہ حریم شاہ نے انسٹاگرام پر جاری ویڈیو میں کہا کہ بہت ہی دکھ کے ساتھ یہ کہوں گی کہ یہ شخص چہرے پر سنت رسولؐ سجا کر طالبعلموں سے نامناسب کا مرتکب ہوا وہ بھی ایک مدرسے میں جہاں قرآن پاک کی تعلیم دی جاتی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حریم شاہ نے لکھا کہ ایسے لوگوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہئے۔اسلام میں استاد کو والد کا درجہ دیا گیا ہے ۔ عزیز الرحمٰن کے اس فعل سے مجھے بہت افسوک ہوا۔