سعودی عرب میں غیرملکیوں کے لیے رہائش، اقامہ اور ویزا سمیت دیگر امور کے قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا تمام تارکین کے لیے لازم ہے بصورت دیگر ملک بدر بھی کیا جاسکتا ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ(جوازات) سے ایک غیرملکی نے آن لائن سوال کیا کہ ‘میں پانچ برس کے لیے مملکت سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا کیا اب نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتا ہوں؟۔
جوازات نے وضاحت پیش کی کہ جو غیرملکی ‘ترحیل’ سے ملک بدر کیے گئے ہوں وہ دوبارہ مملکت نہیں آسکتے، وہ صرف حج وعمرہ ویزے پر ہی سعودی عرب آسکیں گے۔خیال رہے کہ مملکت میں 14 مارچ 2021 سے نافذ ہونے والے نئے قوانین کے بعد جو بھی غیرملکی ڈی پورٹ کردیا جائے اب وہدوبارہ سعودی عرب نہیں آسکتا اس سے قبل خاص دورانیے(دو، تین، پانچ سال وغیرہ) کے لیے ملک بدر کیا جاتا تھا۔نئے قوانین کے تحت جو غیر ملکی کارکن ترحیل کے ذریعے ڈی پورٹ ہوتے ہیں انہیں قانون میں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے انہیں کسی دوسرے ویزے پر مملکت آنے کی اجازت نہیں ہوتی۔جبکہ دوسری طرف عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کا اجرا کیا ہے جس کے ذریعے کوروناویکسین کا اندراج کرایا جاسکے گا۔ محکمے نے ہدایت کی ہے کہ ویکسین یافتہ یا لگوانے کے خواہش مند تمام افراد مملکت پہنچنے سے قبل ہی ویکسین کا اندراج آن لائن ضرور کرالیں۔سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ ویکسین کے آن لائن اندراج کی بدولت ان کی امیگریشن کارروائی جلد مکمل ہوجائے گی اور انہیں ایئرپورٹ، بری سرحدی چوکی یا بندرگاہ پر طویل انتظار کی زخمت نہیں کرنا پڑے گی۔محکمہ نے بتایا کہ ویکسین کا آن لائن اندراج خلیجی ممالک، مختلف قسم کے ویزا ہولڈرز، مقیم غیرملکیوں اور ان کے اہل وعیال کے لیے بھی ہے، ویکسین یافتہ یا لگوانے کے خواہش مند تمام افراد اندراج کرائیں۔سعودی حکومت نے کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اندراج کی یہ شرط عائد کی ہے۔ خیال رہے مملکت صرف وہ غیرملکی آسکتے ہیں جن ممالک پر سفری پابندی عائد نہیں ہے۔