اسلام آباد(نیوز ڈیسک) شہباز شریف پر امید ہو گئے ہیں کہ میں وزیراعظم بن جاؤں گا۔ان سے کہا گیا ہے کہ جو کرنا ہے پارلیمنٹ مین جا کر کرو۔پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کے علاوہ بھی ناراض لوگ ہیں،سوال تو اٹھتا ہے کہ30 لوگ جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔
عمران خان تو کسی کو پہچانتے ہی نہیں،ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے،تصویر کھینچوائیں تو منہ دوسری طرف کر لیتے ہیں۔لیکن دوسری طرف جہانگیر ترین لوگوں سے گھلنے ملنے والے ہیں۔سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی پر تنقید کی ہے،نئیر بخاری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو وزیراعظم مان لیں گے۔نواز شریف اور مریم نواز کے اردگرد موجود لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکال دیا۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ شہباز شریف سمجھتے ہیں کہ اگر ممکن ہو تو پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کچھ ناراض لوگوں کی سپورٹ لے کر کسی طرح ایک بار وزیراعظم بن جاؤں۔یہ ان کی دیرینہ خواہش ہیں۔شہباز شریف پرامید ہے کہ وہ ڈیلور کرکے دکھائیں گے۔قبل ازیں بتایا گیا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پیپلز پارٹی سے روابط بڑھ گئے ہیں،دونوں جماعتوں میں تعلقات بہتر ہونا شروع ہو گئے۔سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنا ٹائم پورا کرے گی۔اب اپوزیشن کی ایک دوڑ شروع ہو گئی ہے کہ بڑا اپوزیشن لیڈر کون ہے۔شہباز شریف کے پیپلز پارٹی کے ساتھ روابط ہوئے۔ بڑے قریبی تعلقات بننے شروع ہو گئے۔بلاول بھٹو نے بھی کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے صدر اور اپوزیشن لیڈر ہیں وہ جو کچھ کہیں گے ہم ان کے ساتھ چلیں گے۔