اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سرکاری ملازمین کی جلد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ موجودہ طریقہ کار چلتا رہا تو10 سال بعد پنشن بل سیلری بل سے بڑھ جائے گا۔ جس سے مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا ان حالات میں سندھ حکومت نے سرکاری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبایی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
سندھ کابینہ نے پنشن بل کو کنٹرول کرنے کے اقدامات پر غور کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ موجودہ طریقہ کار چلتا رہا تو 10 سال بعد پنشن بل سیلری بل سے بڑھ جائیں گے۔سندھحکومت کے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 93 ہزار 182 ہے۔سندھ حکومت کے ملازمین لگ بھگ 24 ارب روپے ماہانہ تنخواہ لیتے ہیں۔سندھ حکومت کا ماہوار پنشن بل 13 ارب 30 کروڑ روپے ہے۔ہمیں ایسی اصلاحات کرنا ہیں تاکہ پنشن بل کم سے کم ہو۔موجودہ طریقہ کار چلتا رہا تو10 سال بعد پنشن بل سیلری بل سے بڑھ جائے گا۔سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کی جلد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ریٹائرمنٹ کے لیے کم سے کم سروس 25 اور زیادہ سے زیادہ 55 سال مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔پنشن آخری لی گئی تنخواہ کے بجائے تین سال کی اوسط تنخواہ کے حساب سےدینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہےکہ نئی پنشن اسکیم کا اطلاق نئی بھرتیوں پر ہو گا۔سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی اصولیمنطوری دے دی۔دوسری جانب گذشتہ روز سندھ کابینہ نے کورونا ویکسینیشن نہ کرانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ بند کرنے کی ہدایت کی تھی۔ق وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا ویکسینیشن نہ کرانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بند کرنے کی ہدایت دے دی۔