اسلام آباد(نیوز ڈیسک) لاہور کے نجی ہوٹل میں دو سہیلیوں نےطلاق کا جشن منا کر غم غلط کیا۔تفصیلات کے مطابق ماہم جو ایک ٹیلی کام انجینئر ہے جسے اس کے شوہر نے طلاق دے دی تھی کی سہیلی جویریہ جو کہ نفیسا ت کی طالبہ ہے نے اس کے غم کو خوشی میں بدلنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا۔
جس سے اس کے چہرے پر مسکراہٹ واپس آ گئی۔ ماہم کی طلاق اور اس کے غم میں مبتلا ہونے پر جویریہ کو اس کی اداسی نے پریشان کر دیا تھا جس پر جویریہ نے ماہم کو لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں مدعو کیا اور اس کے سامنے ایک چاکلیٹ کیک رکھ دیا جس پر ’’ہیپی ڈائیوورس‘‘ لکھا تھا۔ کیک کا ٹنے کے بعد دونوں نے طلاق کا جشن منایا جس کی تصاویر سوشل میـڈیا پر وائرل ہو گئیں ۔ماہم کا کہنا ہے کہ اسے اس بات کی قطعی خبر نہیں تھی اور جویریہ نے یہ سب میری چہرے پہ خوشی لانے کے لیے کیا۔لوگوں نے جہاں اداسی بھگانے کے اس طریقے کو سراہا وہاں کئی لوگوں نے دونوں خواتین کے اس طریقے کی ملامت بھی کی ہے۔ دوسری جانب علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کاکہناتھاکہ ’ غلام عورتوں کے ساتھ بغیر نکا ح کے جسما نی تعلقا ت قائم کرنا جائز ہے، اسلام پر اعتراض کرنیوالے ہم کون ہوتے ہیں، مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنگ کے دوران کمانڈر انچیف نے ایک عورت پکڑلی تو اس کی دو صورتیں ہیں، ایک یہ کہ ق تل کردیں یا پھر منڈی بھیج دیاجائے ، تیسری صورت یہ ہے کہ کسی مسلمان کے سپرد کردیں جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تاریخ گواہ ہے کہ ایک عرصہٴ دراز سے عورت مظلوم چلی آرہی تھی۔ یونان میں، مصر میں، عراق میں، ہند میں، چین میں، غرض ہرقوم میں ہر خطہ میں کوئی ایسی جگہ نہیں تھی، جہاں عورتوں پر ظلم کے پہاڑ نہ ٹوٹے ہوں۔