Breaking News

میرا بچہ نہیں رہا، مجھے سانس لینے اور بولنے میں تکلیف ہو رہی ہے کیونکہ ۔۔ کووڈ سے مرنے والی ماں کے آخری الفاظ

صحت ماں صحت مند گھرانہ، صحت مند ڈاکٹر صحت مند معاشرے کی تشکیل کا اہم حصہ ہیں۔ لیکن جب ماں اور ڈاکٹر دونوں ہی صحت مند نہ ہوں، فٹ نہ ہوں تو بچہ اور اطراف کے لوگ بھی ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک بھارتی ڈاکٹر کے مرنے سے قبل بولے جانے والے آخری الفاظ بتانے جا رہے ہیں جو کورونا سے اپنی زندگی ہار گئیں اور 7 ماہ کا حمل بھی ان کا ضائع ہوگیا۔

بھارت کی 34 سالہ دندان ساز ڈمپل اروڑہ کے پاس جینے کی تمام وجوہات تھیں لیکن کووڈ-19 نے پہلے ان کے بچے کی جان لی جو ان کی گود میں تھا اور پھر ان کی جان بھی لے لی۔ڈاکٹر ڈمپل نے ویڈیو میں کہا کہ: میں اپنے بچے کو کھونا نہیں چاہتی تھی، مگر حمل کے ساتویں ماہ میرا بچہ ضائع ہوگیا، میں سب لوگوں سے کہتی ہوں کورونا کو سنجیدہ لیں، اس نے میرے بچے کو مجھ سے چھین لیا، ہم سب لوگ بہت مشکل میں ہیں بچہ بھی ضائع ہوگیا اور مجھے کورونا بھی ہوگیا، میں بول بھی نہیں پا رہی ہوں، مجھے سانس لینے اور بولنے میں انتہائی تکلیف ہے۔

لیڈی ڈاکٹر ہوں، مگر وقت اور حالات کے آگے مجبور ہوں، ایک ماں کے لئے اس کے بچے کا چھن جانا سب سے بڑا نقصان ہے۔

ڈمپل کے شوہر رویش نے ان کی موت کو دنیا کے لیے تنبیہ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ: میری بیوی خوش اخلاق اور خوش مزاج زندگی جینے والی تھی، ہمیشہ سب کو جوڑ کر رکھتی تھی، مگر بچے کی جدائی نہ برداشت کرسکی اور پھر کورونا نے اس کی بھی جان لے لی، ڈمپل ہمیشہ میرے دکھوں کو بانٹتی تھی، مگر آخری وقت میں وہ تکلیف میں تھی، میں اسے نہ بچا سکا۔

اب اپنے دل کو تسلی دے دیتا ہوں یہ سوچ کر کہ ماں بچے سے جدا نہیں رہ سکتی اس لئے بچے کے جانے سے خود بھی اس کے پاس چلی گئی۔ میرے پاس ہماری بہت سی یادیں اور ایک تین سالہ بیٹا ہے جس میں میری جان بسی ہے۔

About admin

Check Also

“بچہ بھوکا ہے صاب کچھ دے دو”

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بچہ بھوکا ہے صاب کچھ دے دو”گود میں بچہ اٹھائے ہوئے ایک …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *