اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کہتے ہیں کہ جب بھی کسی پر بُرا وقت آتا ہے تووہ پوچھ کر نہیں آتا آج کل پاکستان تحریک انصاف کے سابق جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین کے ستارے آج کل گردش میں ہیں ایک وقت تھا کہ جب جہانگیر ترین کو تحریک انصاف کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا تھا مگر آج ایک خبر نے سب کچھ ختم کر دیا۔
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کی شوگر ملز اوردیگر اداروں کے تین اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں، اس کے علاوہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے جے ڈی ڈبلیو کے تین عہدیداروں کے نام بھی بلیک لسٹ پر ڈال دیے ہیں، یہ تینوں عہدیدار بیرون ملک سفر نہیں کرسکیں گے۔ نجی ٹی وی کو ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ جے ڈی ڈبلیو، ترین فارم سسٹم اور ترین ڈیری فارم کے 3 اکاؤنٹس منجمد کرکے فارنزک آڈٹ کروایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی ڈبلیو کے دو ملازمین جو سٹہ بازی میں ملوث ہیں ان کے اکاؤنٹس بھی فارنزک آڈٹ کے لئے منجمد کر دیے گئے ہیں، واضح رہے کہ شوگر ملز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں توسیع کر تے ہوئے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا۔جہانگیر ترین اور علی ترین اپنے وکلاء کے ہمراہ لاہور کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔بینکنگ کورٹ کے جج کی عدم دستیابی کی وجہ سے سماعت ملتوی کر دی گئی۔جہانگیر ترین کی عدالت پیشی کے موقع پر صوبائی وزراء، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ان کے ہمراہ پیش ہوئے جسے غیر اعلانیہ سیاسی پاور شو قرار دیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال،نذیر بلوچ، راجہ ریاض،سلیمان نعیم،غلام بی بی بھروانہ، خرم لغاری، چوہدری افتخار گوندل،اسلم بھروانہ،طاہر راندھاوا اور امیر محمد خان سمیت دیگر جہانگیر خان ترین اور ان کے صاحبزادے کے ہمراہ پیش ہوئے۔