اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کیا آپ کو یہ بات معلوم ہے کہ جڑواں بچے کیسے پیدا ہوتے ہیں؟ ایسا کون سا عمل کیا جاتا ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش ہو جاتی ہے؟ آئیں طبی ماہرین سے اس موضوع پر بات کرتے ہیں۔ مرد کے سیمن میں 40 سے 200 ملین سپرم ہوتا ہے۔
جبکہ ہر مہینہ عورت کے آوری سے صرف ایک آوہ نکلتا ہے. معمولی طور پر مرد کے سیمن سے صرف ایک سپرم اس عورت کے اس ایک آوہ سے ملتا ہے اور ایک بچے کی پیدائش ہوتی ہے. لیکن بعض اوقات اس ایک آوہ سے مرد کے ایک سپرم کے بجائے 2 یا 3 سپرم کی ملاپ ہوتی ہے اور اس طرح جڑوا بچوں کی پیدائش ہوتی ہے. اسی طرح کبھی کبھار عورت کے آوری سے ایک آوہ کے بجائے 2 یا 3 آوہ نکلتا ہے، اور ہر آوہ الگ الگ سپرم سے ملاپ کرتا ہے. ایسی صورت میں بھی جڑوا یا ٹرپلٹ بچوں کی پیدائش ہوتی ہے.جڑوا بچے کیسے پیدا کیے جائیں؟ جڑوا بچے پیدا کرنے کا کوئی خاص طریقہ نہیں ہے. یہ ایک قدرتی عمل ہے اور صرف و صرف خدا کی رضامندی سے ہی جڑوا بچے پیدا ہوسکتے ہیں دنیا میں مسائل کی بھی کمی نہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام مبارکہ ’ قرآن مجید‘ میں تمام مسائل کا حل بھی دے دیا ہے ، اگر اولاد کے ہونے یا نہ ہونےکا پتہ لگانا ہو یا جوڑوں کے درد سے نجات چاہتے ہیں تو یہ سورت مبارکہ پڑھ کر عمل کریں، اللہ نے چاہا تو مثبت نتائج ملیں گے ۔اولاد ہوگی یا نہیں،،اگر کسی بے اولاد عورت کے بارے میںیہ معلوم کرنا ہو کہ اس کےہاں اولاد ہوگی یا نہیں تو یہ عمل کرے۔باوضو حالت میں سات مرتبہ سورہ مزمل پڑھ کر دودھ پر دم کرے۔ یہ عمل اس وت کرے، جب عورت ایام سے فارغ ہو تو غسل کے بعد روزہ رکھے، عورت اس دودھ سے افطار کرے۔