اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت نے سرکاری ملازمین کی پنشن کے حوالے سے اہم اقدام کر لیا۔ جس سے سرکاری ملازمان کا برسوں پرانا مسئلہ حل ہو گیا ہے میڈیا پورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کی پنشن سے متعلق سالہا سال تنازعات کی وجہ بننے والے ابہام کو ختم کر دیا ہے۔
جس کے مطابق اب وفات پاچکے سرکاری ملاز مین کی اولاد میں سب سے بڑا بیٹا یا بیٹی ہی پنشن وصول کرنے کے حقدار ہوں گے۔ قبل ازیں وفات پا چکے سرکاری ملازم کی پنشن کے حقدار سے متعلق فیصلہ کرنا مشکل ہوتا تھا تاہم اب وفات پا چکے سرکاری ملازمین کی پنشن کے حقداروں سے متعلق واضح کردیا گیا ہے کہ سرکاری ملازم کی اولاد میں سب سے بڑا بیٹا یا بیٹی ہی پنشن وصول کرنے کے حقدار ہوں گے، اس کے علاوہ ایک سے زائد شادیاں کرنے والے سرکاری ملازم کی وہی بیوی پنشن کی حقدار ہوگی جس کی عمر زیادہ ہو گی۔ محکمہ خزانہ پنجاب اور اے جی آفس نے پنشن کے حقداروں سے متعلق وضاحت جاری کردی ہے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری ، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور رکن قومی اسمبلی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018میں دھاندلی سے آنے والی ٹیسٹ ٹیوب حکومت ناکا م ہو چکی ہے، جہانگیر ترین کا ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ عمران خان جہانگیر ترین کو این آر او کب دیں گے، حکومت اپنی ناکامی تسلیم کرے،مستعفی ہو اور گھر جائے نئے انتخابات ہوں اور پاکستان کو ایسی قیادت ملے جو ملک چلا سکے یہ حکومت ہر طرف سے قرضے پکڑ کر دن پورے کر رہی ہے ۔