دنیا کے پسندیدہ ترین ممالک کی فہرست جاری ۔۔۔پاکستان اور سعودی عرب کس نمبر پر ہیں ؟ جان کر آپ کو حیرت کا جھٹکا لگے گا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سعودی عرب دنیا بھر میں پسندیدہ ممالک کی فہرست میں ساتویں جبکہ اسلامی ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے ۔ امریکہ دنیا کے پسندیدہ ممالک میں سرفہرست ہے ۔ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق جرمنی دوسرے نمبر پر ہے ، تیسرے پر کینیڈا، چوتھے پر برطانیہ، پانچویں پر فرانس اور آسٹریلیا چھٹے نمبر پرہے ۔

ورلڈ اکنامک فورم نے دنیا بھر میں پسندیدہ ممالک کی تازہ فہرست مرتب کی ہے جہاں دیگر ممالک کے لوگ جانا پسند کرتے ہیں۔فہرست کے مطابق سعودی عرب اسلامی اور ایشیائی ممالک کی فہرست میں اول نمبر پر ہے جہاں دیگر ممالک کے لوگ جانا اور رہنا پسند کرتے ہیں۔رپورٹ مرتب کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کی وجہ سے برطانیہ کی ریٹنگ کم ہوئی ہے اور اس کی جگہ لوگ جرمنی جانا پسند کر رہے ہیں۔ نہ صرف یہ کہ امریکہ پسند کیے جانے والے ممالک میں سر فہرست ہے بلکہ یہ اسلحہ کی دوڑ میں بھی سر فہرست ہے۔ سوئیڈش ادارے سپری کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مختلف ممالک نے اپنے عسکری اخراجات میں اضافہ کردیا جس میں امریکا سرفہرست ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوئیڈش ادارے سپری اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق دنیا بھر میں مختلف ممالک نے ناصرف فوجی اخراجات میں اضافہ کردیا ہے بلکہ ان ممالک نے جدید ٹیکنالوجی پر بھی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اسلحہ پر خرچ کرنے والے ممالک میں امریکا سرفہرست ہے جس نے2017 کے مقابلے میں 2018 میں 4.6 فی صد زائد رقم خرچ کی۔

اس کے علاوہ امریکا 2020 تک فوج کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے بھی گامزن ہے جبکہ آئندہ 20 سالوں میں تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے۔ امن کا عالمی چیمپیئن امریکہ حسب سابق اس بار بھی اسلحے کی فروخت میں سب سے آگے رہا۔ جبکہ روس برطانیہ کو پیچھے دھکیل کر دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ یہ بات عسکری اخراجات اور اسلحے کی بین الاقوامی تجارت پر نظر رکھنے والے موقر سویڈش ادارے ’’اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘‘ نے اپنی سالانہ رپوٹ میں بتائی ہے۔ جو گزشتہ روز (10 دسمبر) کو جاری کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنیاں دنیا بھر میں اسلحے سے متعلق ساز و سامان کا نصف سے زائد حصہ تیار کر رہی ہیں۔ امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن بدستور دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی دنیا کی 100 سب سے بڑی کمپنیوں میں سرفہرست ہے۔ اس امریکی کمپنی نے سال 2017ء کے دوران 44 ارب ڈالرز کا ساز و سامان فروخت کیا۔ 2016ء میں یہ رقم 41 ارب ڈالر تھی۔ اس طرح گزشتہ برس اس کمپنی کا منافع بھی سب سے زیادہ رہا۔ امریکہ کی یہ ایک ہی کمپنی روس کی تمام کمپنیوں سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتی ہے۔ اس فہرست میں کل 42 بڑی امریکی کمپنیوں کے نام شامل ہیں۔ ان کے علاوہ چھوٹی موٹی امریکی کمپنیاں جو اسلحہ تیار اور فروخت کرتی ہیں، اس کا کوئی شمار ہی نہیں ہے۔

سپری کے مطابق دنیا کے سو بڑے اسلحہ ساز اداروں میں سے 63 کا تعلق امریکہ اور مغربی یورپی ممالک سے ہے۔ عالمی سطح پر اسلحے کی تجارت میں ان دونوں خطوں کا حصہ تقریباً 82 فیصد بنتا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق جرمنی کی کوئی بھی کمپنی سرفہرست 10 کمپنیوں میں شامل نہیں ہے۔ جرمن شہر ڈوسلڈورف میں قائم رائن میٹال اے جی نامی کمپنی نے سال 2017ء کے دوران 3.4 ارب ڈالرز مالیت کا دفاعی ساز و سامان فروخت کیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ جرمن کمپنی اسلحہ فروخت کرنے والی 100 سب سے بڑی کمپنیوں میں 25 ویں نمبر پر رہی۔ سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے والی 100 سب سے بڑی کمپنیوں میں جرمنی سے تعلق رکھنے والی صرف چار کمپنیاں شامل ہیں۔فہرست میں روس کا چوتھا اور جرمنی کا دسواں نمبر ہے اور گزشتہ سال روسی فوجی اخراجات میں 3.5 فی صد کمی دیکھی گئی جبکہ فرانس اور برطانیہ بھی اس فہرست میں پہلے 10 ممالک میں شامل ہیں۔مقامی کرنسی میں دیکھا جائے تو روس نے 2017 اور 2018 میں ایک جتنا سرمایہ عسکری اخراجات میں خرچ کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوجی اخراجات پر خرچ کرنے کے حوالے سے فہرست میں 20 ویں نمبر پر ہے، پاکستان نے گزشتہ سال دفاع کے شعبے میں 11.4 ارب ڈالر خرچ کیے، اسلحہ کی ڈور میں پیش پیش بھارت کا فہرست میں 5 واں نمبر ہے۔

Leave a Comment