اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینٹ میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری ہے تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن تقسیم ہو گئی، (ن)لیگ ،جے یو آئی (ف)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، نیشنل پارٹی اور بی این پی کے27سینیٹرز نے آزاد اپوزیشن کے طور پر ایوان میں کردار ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
جبکہ سینیٹ ہال میں پہلی لائن میں نشست نہ ملنے پرپختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی رہنماء سینیٹر سردار شفیق ترین نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔ پیر کو اجلاس کے دور ان کورونا قیمتوں سے متعلق قراردادجے یو آئی (ف )کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پیش کی ، قرارداد کے حق میں 43 ووٹ آئے ،اس کی مخالفت میں 31 ووٹ پڑے۔سینیٹ میں حکومت کو شکست‘ دو دھڑوں میں تقسیم اپوزیشن کی کوورنا ویکسین کی مفت یا اصل قیمت پر فراہمی سے متعلق قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی‘اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ عوام کو ویکسین مفت فراہم کی جائے ‘سینیٹر شیری رحمن کا کہنا تھا کہ وباء کی تیسری لہر خطرناک ہے‘اس سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں‘وزیرمملکت پارلیمانی امور نے قرارداد کی تحریر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کورونا قومی مسئلہ ہے اس پر سیاست نہ کی جائے‘ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ دنیا نے کورونا وبا کی پہلی اور دوسری لہرکے دوران وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی تعریف کی ہے‘ایوان بالا میں پاکستان سنگل ونڈو بل 2021 منظور کر لیاگیا جبکہ ایوان بالا میں قائمہ کمیٹیوں، فنکشنل کمیٹیوں، سینیٹ فنانس کمیٹی، ہائوس کمیٹی ، لائبریری کمیٹی اور دیگر کمیٹیوں کو تحلیل کرنے یا تبدیل کرنے کا اختیار چیئرمین سینیٹ کو تفویض کر دیا گیا ہے۔