اسلام آباد(نیوز ڈیسک) معاشی صورت حال بہتر ہونے ہی عوام کو ریلیف بھی ملنا شروع ہو گیا ہے جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف دینے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
وفاق نے بجلی کے بلوں پر عائد نیلم جہلم سرچارج کو ختم کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جب کہ 2 سال سے جمع ہونے والے سرچارجز صارفین کو واپس کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرچارج کی مد میں جمع ہونے والے 5 ارب روپے سے زائد کی رقم صارفین کو واپس کی جائے گی جبکہ دسمبر 2018ء سے لے کر اب تک جمع ہونے والے سرچارجز کا سپیشل آڈٹ کروانے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں، اس ضمن میں وزارت پاور ڈویژن نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی بے اصولی کو معاف نہیں کیا جاسکتا، پیپلز پارٹی بے اصولی پرقائم رہی تو اس کا پی ڈی ایم کے ساتھ چلنا مشکل ہوجائے گا۔ پیپلز پارٹی نے سینٹ میں اپوزیشن لیڈرکے لیے جس طرح ووٹ لئےوہ غلط تھا، رضا ربانی، اعتزاز احسن اور مصطفی نواز کھوکھر نے بھی پیپلز پارٹی کے اقدام سے اختلاف کیا ہے۔ پیپلز پارٹی اپنی غلطی کو تسلیم کرے۔ دوسری جانب احسن اقبال نے کہا ہے کہ جب گول کرنے کا وقت آیا پیپلز پارٹی نے حکومت سے ہاتھ ملا لیا، بی اے پی کو ساتھ ملا کر سینٹ میں اپوزیشن کا عہدہ لیا گیا، جانتے ہیں کون کون سی چال چلی جارہی ہے؟ نوازشریف اسمبلی میں ہیں نہ کسی عہدے پر، ان کو استعفوں کے ساتھ نتھی کرنا درست نہیں، حمزہ کا نام لینا چالاکی، بلاول بھٹو پارٹی چیئرمین ضرور ہیں لیکن ابھی سیاست سیکھیں۔