اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کشمش کو 10دنوں تک صرف اس طریقے سے استعمال کریں، گھوڑوں جیسی طاقت نہ آجائے تو پھر کہنا ۔۔ طریقہ استعمال جانیں.کشمش کو 10دنوں تک صرف اس طریقے سے استعمال کریں، گھوڑوں جیسی طاقت نہ آجائے تو پھر کہنا۔ طریقہ استعمال جانیں کشمش کو تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا ۔
جو کہ انگور خشک کرکے بنائی جاتی ہے اور اس کی رنگت گولڈن، سبز یا سیاہ ہوسکتی ہے۔یہ مزیدار میوہ عام استعمال کیا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر اس کا روز استعمال کیا جائے تو آپ کیا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں؟اگر نہیں تو ضرور نہیں تو ضرور جان لیں۔فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کشمش میں ٹارٹارک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے جو ہلکے جلاب جیسا اثر دکھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق آدھا اونس کشمش روزانہ کا استعمال کرنے والے افراد کا نظام ہاضمہ دوگنا تیزی سےکام کرتا ہے۔ کشمش آئرن سے بھرپور میوہ ہے، جو خون کی کمی دور کرنے کے لیے اہم ترین جز ہے، کشمش کو آسانی سے دلیہ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے بلکہ ویسے کھانا بھی منہ کا ذائقہ ہی بہتر کرتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔کشمش میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس وائرل اور بیکٹریا سے ہونے والے انفیکشن کے نتیجے میں بخار کے عارضے کا علاج بھی فراہم کرتے ہیں۔ کشمش میں پوٹاشیم اور میگنیشم ہوتا ہے جو کہ کافی حد تک معدے کی تیزابیت میں کمی لاتے ہیں۔
معدے میں تیزابیت کی شدت بڑھنے سے جلدی امراض، جوڑوں کے امراض، بالوں کا گرنا، امراض قلب اور کینسر تک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کشمش میں موجود اجزاءآنکھوں کو مضر فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے تحفظ دیتے ہیں جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں کی کمزوری،موتیا اور بینائی کی کمزوری سے تحفظ ملتا ہے۔ اس میوے میں موجود بیٹا کیروٹین، وٹامن اے اور کیروٹین بھی بینائی کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔کاربوہائیڈریٹس اور قدرتی چینی کی بدولت یہ میوہ جسمانی توانائی کے لیے بھی اچھا ذریعہ ہے، کشمش کا استعمال وٹامنز، پروٹین اور دیگر غذائی اجزاءکو جسم میں موثر طریقے سے جذب ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باڈی بلڈرز اور ایتھلیٹس کشمش کا استعمال عام کرتے ہیں۔ اس میوے میں موجود آئرن بے خوابی یا نیند نہ آنے کے عارضے سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے جبکہ نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔آئرن، پوٹاشیم، بی وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر پوٹاشیم خون کی شریانوں کے تناؤ کو کم کرتا ہے۔ دوسری جانب اولاد نرینہ والدین کی پہلی خواہش ہوتی ہے اور اس کیلئے حکماءحضرات کی خدمات سمیت ہرطرح کے ٹوٹکے بھی آزمائے جاتے ہیں لیکن اب ایک ملائیشین اخبار نے خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ بیٹے کی خواہشمند ہیں تو بیف ( گائے ، بھینس وغیرہ) کا گوشت کھائیں جس پر بھارت میں ہنگامہ برپاہوگیا۔ملائیشین اخبار نے بیٹے کے خواہشمند والدین کیلئے ایک آرٹیکل شائع کیا ہے جس میں چھ کام کرنے کی تجویز دی گئی۔
اور ان میں سے ایک بیف ہے ۔ آرٹیکل کے متن کے مطابق’ یہاں ایسا کوئی بھی شخص نہیں ہوگا جسے بچے کی خواہش نہ ہو،عمومی طورپر کہتے ہیں کہ کوئی بھی بچے کی پیدائش سے پہلے اس کی صنف سے متعلق فیصلہ نہیں کرسکتا، تاہم بیٹے کے خواہشمند لوگوں کو یہ باتیں معلوم ہونی چاہیں ، یہاں کچھ سادہ سی تجاویز ہیں اورسائنس نے ثابت کیاہے،اگرچہ اس کی 100فیصدگارنٹی نہیں ہے ۔ کئی تجاویز کیساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ بیف کھائیں اور شمال کی طرف منہ کرکے خواتین آرام کریں۔دوسری طرف بھارت میں یہ خبرسامنے آتے ہی ہنگامہ برپا ہوگیا اور بھارتی میڈیا نے واویلاشروع کردیا کیونکہ بھارت میں بچوں کی پیدائش سے قبل لڑکیوں کو موت کی وادی دھکیلے جانے کے مکروہ فعل کی وجہ سے کسی قسم کا ٹیسٹ کرانا ممنوع ہےاور 2011ءکی مردم شماری کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ میں خواتین اور مردوں کی تعداد تقریباً برابر تھی لیکن پھر گزشتہ کچھ عرصے سے لڑکیوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ۔بھارتی اخبار کاکہناتھاکہ ہم یہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ریاست میں بچوں کی تعداد میں اضافے سے بیف کا کوئی تعلق نہیں ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ہندومذہب میں گائے کی پوجا کی جاتی ہےاور اس کے گوشت کو بھی کھانے سے حتی الامکان مسلمانوں کوروکاجاتاہے جبکہ ملائیشیا ایک مسلمان ملک ہے اور گائے کے گوشت یا دودھ کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتاتاہم بیف اور بیٹے کی پیدائش سے متعلق کوئی ٹھوس سائنسی ثبوت بھی موجود نہیں۔