اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار جس وقت لندن میں موجود تھے،ان کی لندن روانگی سے قبل ہی مختلف قسم کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ شریف برادران اور چوہدری نثار کے مابین ملاقات ہو گی جس کے بعد سیاسی میدان میں اہم تبدیلیاں آئیں گے۔تاہم چوہدری نثار اپنے دورے کو غیر سیاسی قرار دے دیا تھا۔
سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کا لندن جانا کسی مصالحت سے کم نہیں تھا لیکن میں کہتا ہوں کہ چوہدری نثار کا مستقبل اب ن لیگ میں نہیں،پاکستان تحریک انصاف میں ہے۔ اسی حوالے سے ہارون الرشید نے کہا کہ چوہدری نثار نے کہا تھا کہ میں تولندن میں اپنا علاج کروانے کے لیےگیا تھا لیکن اس سے پہلے تو وہ علاج کروانے کے لیے کبھی نہیں گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ چوہدری نثار کی صلح ہو جائے۔لیکن میں پہلے بھی یہی کہتا تھا اور اب بھی یہی کہتا ہوں کہ چوہدری نثار کو پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ ہو جانا چاہئیے۔اس وقت وہ دل و دماغ سے کسی کے ساتھ بھی نہیں ہیں۔چوہدری نثار نواز شریف پر بہت تنقید کر چکے ہیں لیکن نواز شریف سے ملاقات مشکل لگتی ہے کیونکہ نواز شریف معاف کرنے والوں میں سے نہیں۔لیکن یہ ممکن ہے کہ چوہدری نثار اور شہباز شریف کی تنہائی میں ملاقات ہو جائے۔واضح رہے کہ لندن پہنچنے پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نواز شریف سے ملنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف بیمار ہیں تو میں بھی بیمار ہوں،پہلے میری تیمارداری کے لیے آئیں۔نہ صرف چوہدری نثار نے نوازشریف سے ملاقات سے انکار کیا بلکہ نواز شریف بھی چوہدری نثار سے ملاقات کے لیے راضی نہیں ہیں۔