اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ چھوٹا ہے تو اس پر اتنی ہٹ دھرمی کیوں دکھائی گئی ؟اگر یہ چھوٹا عہدہ تھا تو ہم سے مشاورت کیوں نہیں کی گئی ؟وفاقی کابینہ میں بحران ہے ،حکومت میں پھوٹ پڑچکی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلزپارٹی کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔شیری رحمن نے کہاکہ الیکٹڈاورسلیکٹڈکے بحث میں نہیں جاناچاہیے اس کافائدہ حکومت کوہوگا،
یہ نہیں ہوسکتاکہ آپ کسی کودیوارسے لگائیں،پہلے کہاتھاکہ ہم استعفوں کی سیاست پریقین نہیں رکھتے۔ہم لانگ مارچ اوراحتجاج کیلئے تیارتھے۔انہوں نے کہاکہ آپ کواتناچھوٹاعہدہ لگ رہاتھاتوہم سے مشاورت کیوں نہیں کی،سینیٹ اپوزیشن لیڈرچھوٹاعہدہ ہے تواتنی ہٹ دھرمی کیوں تھی۔شیری رحمن نے کاکہ جوبائیڈن نے آپ کوکلائمٹ چینج سمٹ میں بلایاہی نہیں ،حکومت نے پی آئی اے سمیت دیگراداروں کوتباہ کردیا،ملکی معیشت کوآئی ایم ایف کے پاس گروی رکھاجارہاہے،آئی ایم ایف کی شرائط قبول کرناحکومتی پالیسی کی کمزوری ہے،شیری رحمان نے کہاکہ کوروناکی تیسری لہرمیں کیسزمیں تیزی سے اضافہ ہورہاہے، کوروناویکسین 160فیصدمہنگی بیچی جارہی ہے،کوروناویکسین دوستوں کی کمپنیوں کے ذریعے منگوائی جارہی ہیں،دیگرممالک میں کورونا ویکسین لگوانے کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے۔جبکہ دوسری طرف مریم نواز نے احتساب عدالت اسلام آباد میں شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے ان کا حصہ الگ کرنے کی درخواست دی تھی۔ مریم نواز نے توشہ خانہ ریفرنس میں ضبط جائیداد سے حصہ الگ کرنے کیلئے درخواست دی تھی۔نیب نے مریم نواز کی درخواست پر اپنا جواب احتساب عدالت میں جمع کرا دیا۔ نیب نے جواب میں استدعا کی ہے کہ احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔ذرائع کے مطابق نیب نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مری اور ایبٹ آباد میں جائیدادیں ریکارڈ کے مطابق مرحومہ کلثوم نواز کے نام ہیں۔ نواز شریف نے ان جائیدادوں کو اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر کیا۔