اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے پنجاب پولیس کے شیر جوانوں کو سُرخ جھنڈی دکھا دی جس سے پولیس ملازمان میں بد دلی پھیلنا شروع ہو گئی ہے کیو نکہ مہنگائی تو سب کے لئے ہوئی ہے ہر کوئی مہنگائی سے متاثر ہوا ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پچیس فیصد الاؤنس میں اضافے کا معاملہ۔
محکمہ پولیس کو اس الاؤنس میں نکالنے پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ حکومت نے تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافے کے الاؤنس لگانے کی فہرست میں پولیس کو باہر کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ آف پنجاب نے محکمہ پولیس کو پچیس فیصد الاؤنس دینے سے صاف انکار کردیا ہے جس کے بعد پولیس فورس میں بددلی پھیلنا شروع ہو گئی ہے ۔ اہلکاروں کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ پولیس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کرتی ہے ۔سرکاری سطح پر ہماری فلاح و بہبود کے لیے کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا جبکہ پولیس کو نہ ایجوکیشن نہ میڈیکل کی سہولت نا سفری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ۔ اہلکاروں نے شکوہ کیا کیا کیا مہنگائی کا اثر پولیس اہلکاروں پر نہیں پڑتا ۔اہلکاروں نے آئی جی پنجاب سے اپنا حق لینے کی اپیل کرتے ہوئے محکمہ کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔دوسری جانب اساتذہ اور ایپکا اپنے مطالبات کیلئے ڈٹ گئے،ڈیوس روڈ پر اساتذہ کا احتجاج آٹھویں روز بھی جاری رہا،کہتے ہیں مستقلی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن قبول نہیں،ادھر ایپکا ملازمین بھی بغیر نوٹی فکیشن واپس جانے کو تیار نہیں، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے ملازمین کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق اساتذہ آٹھویں روز جبکہ ایپکا ملازمین حاجی ارشاد گروپ دوسرے روز ڈیوس روڈ اور جی او آر گیٹ کے سامنے موجود رہے۔