اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سنیئر اینکر پرسن روف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے چار سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں نے سینیٹ کی کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کے لالچ میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دئیے ہیں۔ اپنے یوٹیوب چینل پر سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا۔
کہ دلاور خان سمیت دیگر چار سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کے لیے صادق سنجرانی کو ووٹ دیا تھا اب انہوں نے یوسف رضا گیلانی کوووٹ دیا ہے۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نے پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔ان چاروں سینیٹرز کو ہاؤس کی کمیٹی بھی دی جائے گی ان کے فیصلے کرنے کا اختیار اپوزیشن لیڈر کے پاس ہوتا ہے وہ کسی بھی سینیٹر کو کمیٹی کا چیئرمین بناسکتے ہیں۔اتحادی جماعتوں کو بھی مختلف کمیٹیوں کا چیئرمین بنایا جائے گا۔ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کا لالچ دیکر ووٹ لیے گئے ہیں۔ انہی کمیٹیوں میں بیوروکریسی اور سب افسران آکر بیٹھتے ہیں اور یہی سے کنڑیکٹ ملتے ہیں،زیادہ تر ممبران پٹرولیم کی کمیٹی کی چیئرمین شپ لینا چاہتے ہیں جبکہ سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کا چیئرمین بننے کے لیے کافی کوششیں کی جاتی ہیں۔ دوسری جانب ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ نواز شریف پاکستان کو دبئی بنانا چاہتے تھے ۔عمران خان اب تک کوئی معاشی ماڈل ہی نہیں بنا سکے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف ٹیکس چوری میں حصہ دار اور کیش اکانومی کرتے تھے۔ عمران خان ہر سسٹم چلتے رہنے پر تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میثاق معیشت ضروری ہے، ٹیکس لینا ہوگا۔شبر زیدی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عشرت اور ارباب شہزاد کی مخالفت پر مستعفی ہوا۔