اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اس نظام پر دباؤ ڈال کر وہ سب کچھ مل گیا ہے جس کی ضرورت انہیں 2023ء کے الیکشن میں پڑ سکتی ہے ، حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت موجودہ اسمبلیوں کی باقی ماندہ سوا 2 سال کی مدت میں دوسرا جنم لے کر بھی کچھ نہیں کرسکتی ۔
اب گھسٹ گھسٹ کر اس نے صرف دن پورے کرنے ہیں اور بس۔ ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار حبیب اکرم نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک کالم میں انہوں نے لکھا کہ رہی سہی کسر آئی ایم ایف سے معاہدے نے پوری کردی ، جس کے بعد موجودہ حکومت اب معاشی طور پر اپنا ایجنڈا آگے بڑھانے کے بجائے یہ صرف ایک معاشی ڈاک خانہ بن کر رہ جائے گی جو صدر دفتر سے آنے والی ہدایات کو یہاں نافذ کرتی ہے۔انہوں نے لکھا کہ لیکن یہ سب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے 2 نکتے نظر انداز کیے ، جن میں پہلا یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بے شک ان کی بنائی ہوئی جماعت ہے لیکن بہرحال یہ ایک سیاسی جماعت ہے جو اندھا دھند تقلید نہیں کرسکتی اور دوسرا یہ کہ دنیا کی تاریخ نے ان بادشاہوں کی ناکامی کی داستانوں سے بھری پڑی ہے جو ولی عہدی کی سیاست میں الجھے اور ٹھوکر کھا گئے۔دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ غیر آئینی طاقتوں کے داغ دار چہروں کو بے نقاب کرنا ہے ، کیوں کہ جب بھی جمہوری حکومتیں ملک کو ترقی کی طرف لے جاتی ہیں تو ان کوناکام کیا جاتا ہے ، 73 سال گزرنے کے باوجود ہم اپنی منزل کا تعین نہیں کرسکے ، ابھی تک اپنی منزل اور راستے کا پتہ نہیں ہے، دنیا چاند سے آگے مریخ پر پہنچ گئی لیکن ہم اس دنیا میں اپنے ملک پاکستان کا راستہ تلاش نہیں کرسکے۔