اسلام آباد(نیوز ڈیسک) معروف تجزیہ کار اور زیر اعظم عمران خاں کے کزن حفیظ اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ اینکر پرسن کامران خان نے ایک فوجی آفسر کا انٹرویو کیا تھا اور اس میں انہوں نے خود اس بات کا اظہار کیا تھا کہ یہ میرا خبر رساں تھا جو مجھے اندر کی خبریں دیتا تھا۔
یہ میرے لیے کام کرتا تھا ۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے اس بات کا انکشاف اس وجہ سے ہوا کیونکہ میرے تایا کے بیٹے بریگیڈ ئر شفیق احمد خان نیازی جو ایم آئی میں تھے۔ وہ اپنی مثال آپ تھے اور اس بات کی گواہی ان کے سینئرز بھی دیتے ہیں کہ وہ ان کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر تھے۔جب میں 1996 میں ان سے ملنے کے لیے گیا تو یہ ان کو روزانہ کی بنیاد پر ملنے آتے تھے تو وہاں سے اندر کی خبریں لے کر جاتے تھے ۔ حفیظ اللہ نیازی کا مزید کہنا تھا کہ میرے کزن بہت پروفیشنل سے آدمی تھے اس لیے بہت کم بولتے تھے پھر بھی کافی باتیں میں اس سے پوچھ لیا کرتا تھا ۔ان کا کہنا تھا تو وہ مجھے بتاتے تھے یہ جو کام ہے یہ ہم نے پلانٹڈ کروایا تھا ۔ ان کے اثرات اس وقت اتنے خطرناک نہیں تھے جتنے اب ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کے بعد امید تھی سیاست میں مداخلت کا معاملہ ختم ہوگیا ہے، کسی ادارے پر الزام نہیں لگانا چاہتے، بہت سی شہادتیں موجود ہیں، امید ہے کل سینیٹ کا الیکشن آئین اور سینٹرز کی رضا کے مطابق ہوگا، لیکن جہاں خرابی کی نشاندہی کریں گے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بدنصیبی ہے ہم جمہوری عمل کو نہیں چلنے دیں گے تو پاکستان ترقی نہیں کرے گا، اگر اس طرح کے کام جاری رہے تو پھرملک اور پاکستانی معیشت کے ساتھ وہی ہوگا جو آج ہورہا ہے۔