اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دے دی ، رائےکے مطابق سینیٹ الیکشن آئین کے آرٹیکل دوسوچھبیس کے تحت ہوتےہیں ، یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ اورشفاف الیکشن کروائے اور اس کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے۔
جبکہ تمام ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں۔ سینیٹ انتخابات سے متعلق رائے چار ایک کی اکثریت سے دی گئی، جسٹس یحیی آفریدی نے رائے سے اختلاف کیا۔ جب کہ سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے نمبرز کم ہیں ، پی ٹی آئی کیخلاف سینیٹ الیکشن میں اپ سیٹ دیکھ رہا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے سپریم کورٹ کے سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا الیکشن ایکٹ2017 میں تمام مسائل اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی، پارٹی لیڈر طے کرلیں معاملات ٹھیک چلیں تو کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوسکتی۔سابق اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پارٹی لیڈران پرمنحصر ہے کہ وہ اپنے گھر سے کیا اقدامات کرتے ہیں ، پارٹی کا لیڈر شفاف ہو گا تو ایسا کوئی ایشو نظر نہیں آئے گا۔ اشتر اوصاف نے مزید کہا قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے نمبرز کم ہیں، اتحادی پی ٹی آئی ممبر کو ووٹ نہیں دیتے تو ہارس ٹریڈنگ نہیں کہا جا سکتا پی ٹی آئی کیخلاف سینیٹ الیکشن میں اپ سیٹ دیکھ رہا ہوں۔