اسلام آباد(نیوز ڈیسک) واضح رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 75 ڈسکہ کے ہونے والے ضمنی انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔ جمعرات کوچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے این اے 75 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی تھی۔
وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی اپیل دائر کریں گے، الیکشن کمیشن نے این اے 75 میں ری پولنگ کروانے اور ذمہ دران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے ڈسکہ میں انتخابی دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تحریک انصاف کے انتخابی امیدوار علی اسجد ملہی اپیل دائر کریں گے۔ واضح رہے الیکشن کمیشن آف پاکستا ن نے این اے 75 ڈسکہ کے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کوچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے این اے 75 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار کی نمائندگی کرنے والے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جن پولنگ اسٹیشن کے پریزایڈنگ افسران غائب ہوئے وہاں پولنگ کی شرح 86 فیصد تک رہی۔ وکیل پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ غیر متنازع تمام 337 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کو روکا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ سے متعلق سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔ الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ حلقے میں الیکشن کے لیے سازگار ماحول نہیں تھا جس کے بعد الیکشن کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔