اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کے حلقہ این اے 221 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ واضح رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں این اے 221 سے پیپلز پارٹی کے پیر نور محمد شاہ جیلانی کامیاب ہوئے تھے تاہم چند ماہ قبل یہ نشست ان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
اب تک 105پولنگ سٹیشنز کے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیر علی شاہ آگے اور پاکستان تحریک انصاف کے نظام الدین راہموں دوسرے نمبرپر ہیں ۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے ا میر علی شاہ 41 ہزار 264 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ تحریک انصاف کے نظام الدین 15 ہزار 37 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں ۔ این اے 221 تھرپارکر پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ یہاں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت 12 امیدوار مدمقابل ہیں۔ اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 81 ہزار 900 ہے ۔حلقے بھر میں 318 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے، جن میں سے 95 کو انتہائی حساس جب کہ 130 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ پولنگ کا عمل غیر جانبدارانہ اور شفاف بنانے کے لیے 4 ہزارپولیس اہلکار اور ایک ہزاررینجرز کے جوان سیکیورٹی پر تعینات کیے گئے۔ این اے 221 کی پولنگ کے دوران بعض ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے۔ پولنگ کے دوران کیسراڑ سماں میں پولنگ اسٹیشن میں نامعلوم افراد نے پولنگ کے سامان کو جلا دیا تھا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی، جہاں سے پی ٹی آئی کے امان اللہ سموں سمیت 5 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔