اسلام آباد(نیوز ڈیسک) این اے 75 ڈسکہ کے نتائج روکنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایات جاری کر دیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ڈی آر او اور ریٹرننگ آفیسرز کو 20 پولنگ اسٹیشنز میں نتائج میں رد و بدل کا خدشہ ہے۔ مکمل انکوائری رپورٹ کے بغیر نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں ہے۔
جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ این اے 75 ڈسکہ میں 7000 ووٹوں سے ضمنی الیکشن جیت لیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ این اے 75 ڈسکہ سے موصول ہونے والے نتائج بتا رہے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی الیکشن 7000ووٹو سے جیت لیا ، جب کہ ماضی میں ہماری جماعت اس حلقہ میں 30000 ووٹوں کے فرق سے انتخاب ہار گئی تھی۔ دوسری جانب سینیٹ انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے جہانگیر ترین سے مدد طلب کی تھی ، اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کا بھی جہانگیر ترین سے رابطہ ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آج بھی سینیٹ انتخابات میں منڈیوں کی بات کی ، مجھے ذاتی طور پر لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس وقت منڈیوں کی بات اس لیے کر رہےہیں کیونکہ وہ پارٹی کے اندرونی اختلافات سے گھبرائے ہوئے ہیں۔